Posts

’’تمہارا رب کہتا ہے "مجھے پکارو، میں تمہاری دعائیں قبول کروں گا۔

Image
تحریر:- عزرا خاتون جدة بنت محمد حامد خان  شاه مير   رحمه الله تعالى اللہ تعالیٰ کو بلا واسطہ پکارنا اور درمیان میں فوت شدگان کا وسیلہ نہ ڈالنا بسم الله ، والحمدالله  والصلاۃ والسلام علیٰ رسول الله!  ... اما بعد! الله تعالیٰ سے دُعا کرتے ہوئے الله  کو ڈائریکٹ بغیر کسی واسطہ کے پکارنا چاہیے  ﴿ وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ﴾ ... سورة غافر:  60 کہ ’’تمہارا رب  کہتا ہے "مجھے پکارو، میں تمہاری دعائیں قبول کروں گا۔‘‘  آج ہمیں کوئی مصیبت، پریشانی یا کوئی ضرورت پیش آجائے، تو سب سے پہلے ہماری نظر دنیاوی اسباب کی  طرف جاتی ہے اور ہم دنیاوی اسباب ہی کو سب کچھ سمجھتے ہیں چنانچہ جہاں جہاں سے تھوڑی سی امید بھی حاجت پوری ہونے کی ہو، وہاں وہاں گھومتے پھرتے ہیں، دَر دَر کی خاک چھانتے ہیں، لیکن ہمارا ذہن اس بات کی طرف نہیں جاتا کہ جس ذات نے اس تکلیف میں مبتلا کیا ہے، کیا میں نے اس ذات کے سامنے اپنی اس تکلیف کو پیش کیا ہے ؟ یا مجھے اس کی ضرورت ہے کہ میں اپنی اس حاجت کو اس ذات کے سامنے پیش کروں، جس کے پاس زمین و آسمان کے خزانے ہیں، وہ ایس...

اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں

Image
اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں اے اللہ ہم تجھ سے اپنے گناہوں کی معافی چاہتے ہیں : ✿. [ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی ] .✿. اےالله ! تو معاف کرنے والا ہے اور تو معافی کو پسند  کرتا ہے پس مجھ کو معاف فرما دے۔  (ترمذی: 3513) ​ { أَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ }  [الفاتحہ:۲]  ’’ تمام قسم کی سب خاص تعریفیں، تمام جہانوں کو پالنے والے اللہ کے لیے ہیں۔ ‘‘  ’’اے اللہ! میں تیری ناراضی سے تیری رضا کی پناہ پکڑتا ہوں۔ تیری پکڑ سے تیری عفو و درگذر کی پناہ لیتا ہوں۔ مجھے تیری ثناء کرنے کی طاقت نہیں تو ایسا ہی ہے جیسی تو نے خود اپنی تعریف کی۔ ‘‘ یعنی میں گو تعریفات کرنے میں کوشش و محنت کروں لیکن پھر بھی تیری نعمتوں اور احسانوں کو میں شمار نہیں کرسکتا۔ اے اللہ رب العزت ​ اے ساری کائنات کے شہنشاہ اے ساری مخلوق کے پالنے والے اے زندگی موت کا فیصلہ کرنےوالے اے آسمانوں اور زمینوں کے مالک اے پہاڑوں اور سمندروں کے مالک اے انسانوں اور جناتوں کے معبود اے عرشِ اعظم کے مالک اے فرشتوں کے معبود اے عزت اور ذلت کے مالک اے بیماروں کو شِفا دینے وا...

کون ہے جو مجھے پکارے تو میں اسکی دعا قبول کروں؟

  دعا کی قبولیت کیلئے متعدد اوقات اور جگہیں ہیں، جن میں سے ہم کچھ یہاں بیان کرتے ہیں: 1-  لیلۃ القدر : چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس وقت فرمایا جب انہوں نے کہا: "مجھے بتلائیں کہ اگر مجھے کسی رات کے بارے میں علم ہو جائے کہ وہ لیلۃ القدر کی ہی رات ہے ، تو اس میں میں کیا کہوں؟" تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کہو: (اَللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّيْ)[یا اللہ! بیشک تو ہی معاف کرنے والا ہے، اور معافی پسند بھی کرتا ہے، لہذا مجھے معاف کر دے] 2-  رات کے آخری حصے میں : یعنی سحری کے وقت دعا کرنا، اس وقت اللہ تعالی آسمان دنیا تک نزول فرماتا ہے، یہ اللہ سبحانہ وتعالی کا اپنے بندوں پر فضل و کرم ہےکہ انکی ضروریات اور تکالیف دور کرنے کیلئے نزول فرماتا ہے، اور صدا لگاتا ہے: "کون ہے جو مجھے پکارے تو میں اسکی دعا قبول کروں؟ کون ہے جو مجھ سے مانگے تو میں اسے عطا کروں؟ کون ہے جو مجھے سے اپنے گناہوں کی بخشش مانگے، تو اسے بخش دوں" بخاری: (1145) 3-  فرض نمازوں کے بعد: ابو امامہ رضی اللہ عنہ ...

اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں

Image
اللہ سے اپنے گناہوں کی  معافی ما نگتے ہیں اللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فا عْفُ عَنِّا   اےالله ! تو معاف کرنے والا ہے اور تو معافی کو پسند  کرتا ہے پس ہم کو معاف فرما دے۔  (ترمذی: 3513) ​ { أَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ }  [الفاتحہ:۲]  ’’ تمام قسم کی سب خاص تعریفیں، تمام جہانوں کو پالنے والے اللہ کے لیے ہیں۔ ‘‘  ’’اے اللہ! ہم تیری ناراضی سے تیری رضا کی پناہ پکڑتے ہیں۔ تیری پکڑ سے تیری عفو و درگذر کی پناہ لیتے ہیں۔ ہمیں تیری ثناء کرنے کی طاقت نہیں تو ایسا ہی ہے جیسی تو نے خود اپنی تعریف کی۔ ‘‘ یعنی ہم گو تعریفات کرنے میں کوشش و محنت کریں لیکن پھر بھی تیری نعمتوں اور احسانوں کو ہم شمار نہیں کرسکتے۔ اے اللہ رب العزت ​ اے ساری کائنات کے شہنشاہ اے ساری مخلوق کے پالنے والے اے زندگی موت کا فیصلہ کرنےوالے اے آسمانوں اور زمینوں کے مالک اے پہاڑوں اور سمندروں کے مالک اے انسانوں اور جناتوں کے معبود اے عرشِ اعظم کے مالک اے فرشتوں کے معبود اے عزت اور ذلت کے مالک اے بیماروں کو شِفا دینے والے اے بادشاہوں کے بادشاہ اے اللہ ہم تیرے گناہگار بند...